دانتوں کی پیلاہٹ ختم کرکے دانتوں کو موتیے جیسا سفید بنانے کے 10 آسان گھریلو ٹوٹکے



دانت شخصیت کی نمائندگی کرتے ہیں اور اگر یہ پیلے ہوں تو جہاں خود اعتمادی میں کمی کا باعث بنتے ہیں وہاں دُوسروں پر آپ کی شخصیت کا بُرا تاثر پیدا کرتے ہیں اور ان کے پیلے ہونے کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ بیماری پیدا کرنے والے جراثیم مُنہ میں اپنی افزائش کرتے ہیں اور مُنہ کے راستے پیٹ میں جاکر صحت خراب کرتے ہیں۔
اس آرٹیکل میں ہم دانتوں کو موتیے جیسا سفید رکھنے کے چند آسان گھریلو ٹوٹکے ذکر کریں گے جن کو استعمال کر کے آپ بھی پُر کشش مسکراہٹ حاصل کر سکتے ہیں اور صاف سُتھرے دانتوں کیساتھ اچھی صحت قائم رکھ سکتے ہیں۔

نمبر 1 تیل کی کلی کریں

Phu Thinh Co [CC BY-SA 2.0], via Wikimedia Commonsطب ایوردیک اور طب یونان میں دانتوں کی صفائی اور دانتوں سے پیلاہٹ ختم کرنے کے لیے یہ طریقہ صدیوں سے استعمال کیا جارہا ہے اور اس سےمُنہ کے جراثیم ختم ہوجاتے ہیں، منہ کے جراثیم ہی دانتوں کو پیلا کرنے کا اور مُنہ میں بدبو کا باعث ہوتے ہیں لہذا کسی بھی آئل کو ایک کھانے کا چمچ لیکر(گری کا تیل زیادہ مُفید ہے) منہ میں اچھی طرح کلی کریں اور دانتوں پر ملیں اور 10 سے 15 منٹ اسے منہ اور مسوڑھوں پر لگا رہنے دیں اور بعد میں کلی کرکے ٹوٹھ پیسٹ کے ساتھ برش کر لیں چند ہی دنوں کے اس عمل سے آپ کے دانت موتیے کی طرح سفید ہوجائیں گے اور مُنہ کی باس ختم ہو جائے گی۔

نمبر 2 بیکنگ سوڈے یا میٹھے سوڈے سے بُرش کریں


بیکنگ سوڈا جراثیم کا خاتمہ کر دیتا ہے اور بیکنگ سوڈے والے ٹوتھ پیسٹ یا صرف بیکنگ سوڈے کیساتھ بُرش کرنا دانتوں کی چمک اور سفیدی واپس لے آتا ہے لہذا دن میں کم از کم دو دفعہ بیکنگ سوڈے کیساتھ بُرش کریں۔

نمبر 3 ہائیڈروجن پر آکسائیڈ

ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کسی بھی میڈیکل سٹور سے آسانی سے مل جاتی ہے اور ہائیڈروجن پر آکسائیڈ صدیوں سے بلیچینگ کے لیے استعمال ہو رہی ہے آپ اسے بطور ماوتھ واش استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ یہ بیکٹریا کا خاتمہ کر دیتی ہے اور اسے بیکینگ سوڈے میں شامل کر کے اپنی ٹوٹھ پیسٹ بنا سکتے ہیں جس سے دانتوں کے داغ کُچھ ہی دنوں میں غائب ہوجائیں گے اور دانت سفید موتیے کی طرح چمکنے لگیں گے۔

نمبر 4 سیب کا سرکہ

Veganbaking.net from USA [CC BY-SA 2.0], via Wikimedia Commonsسیب کا سرکہ جراثیم کو ختم کرنے کے لیے انتہائی کارآمد چیز ہے سیب کے سرکے کے ساتھ کلی کرنا مُنہ کے جراثیم کو ختم کردیتا ہے اور دانتوں کی پیلاہٹ صاف کر دیتا ہے مگر یاد رکھیں کے اسے ہفتے میں دو تین بار سے زیادہ استعمال نہ کریں کیونکہ سرکے کا زیادہ استعمال دانتوں کی پالش خراب کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔

نمبر 5 کچی سبزیاں سلاد اور پھل کھائیں


کچی سبزیاں جیسے سلاد وغیرہ میں استعمال ہونے والی سبزیاں اور پھل جیسے سیب کینو مالٹا سٹرابری وغیرہ چبا چبا کر کھانے سے جہاں مُنہ کے جراثیموں سے نجات ملتی ہے وہاں انہیں کھانا دانتوں کے داغوں کو ختم کرنے کا باعث بنتا ہے۔

نمبر 7 درخت کی چھال سے دانت صاف کریں


یہ طریقہ بھی صدیوں پُرانا ہے اور انتہائی آزمودہ ہے درخت کی نرم چھال دانتوں کے داغ اور پیلاہٹ ختم کرنے میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتی اور روزانہ دو سے تین دفعہ اس چھال سے دانت صاٖف کرنے سے دانت سفید موتیے کی طرح چمکنے لگتے ہیں۔

نمبر 8 مسواک


مسواک کرنے کے فائدے گنتی میں نہیں لائے جاسکتے اور مسواک کی افادیت انسان نے اپنی ابتدا میں ہی دریافت کر لی تھی اور روزانہ ہر نماز سے پہلے مسواک کرنا جہاں مُنہ کے تمام جراثیموں کا خاتمہ کرنے کا باعث بنتا ہے وہاں مُنہ میں مہک پیدا کرتا ہے اور دانتوں کی پیلاہٹ کو چند ہی دنوں میں ختم کر دیتا ہے۔

نمبر 9 کیلشیم سے بھرپور کھانے کھائیں

صحت مند غذا جس میں کیلشیم کی مقدار زیادہ ہو جہاں دانتوں کو پیلاہٹ سے محفوظ رکھتی ہے وہاں یہ ہماری صحت پر انتہائی مثبت اثرات پیدا کرتی ہے لہذا کیلشیم سے بھرپُور کھانوں کا استعمال زیادہ کریں۔

نمبر 10 ریگولر دانتوں کا خلا کریں


روازنہ بُرش کرنا اور دانتوں کا خلا کرنا ایسے ہی ضروری ہے جیسے روزانہ کھانا کھانا، دھاگے کیساتھ دانتوں کا خلا کریں تاکہ دانتوں کے درمیان پھنسے ہُوئے خوراک کے ذرات صاف ہوجائیں۔

Comments

Popular posts from this blog

Gorakh Hill Station

GURLA MANDHATA.

The history of ancient rome colosseum - italy The history of ancient rome colosseum - italy